حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک بار پھر دھماکہ ہوا ہے، اس بار جمعیت علمائے اسلام۔ف کے کنونشن میں دھماکے کی خبریں آ رہی ہیں، پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس دھماکے میں اب تک 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ دھماکا اس وقت ہوا جب جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کی کانفرنس ہو رہی تھی، اس واقعہ کے بعد موقع پر کہرام مچ گیا، لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے، زخمیوں کو جلد بازی میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق اس بم دھماکے میں جمعیت علمائے اسلام فضل کے سرکردہ رہنما مولانا ضیاء اللہ جان بھی جاں بحق ہو گئے ہیں۔، اہلکار نے بتایا کہ زخمیوں کو پشاور اور تیمرگیرہ کے ہسپتالوں میں لے جایا جا رہا ہے۔
معتبر ذرائع نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ 50 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان بلال فیضی نے بتایا کہ 5 ایمبولینسیں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور مقامی حکومت سے حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور جے یو آئی (ف) کے کارکنوں سے فوری طور پر اسپتالوں میں پہنچ کر خون کے عطیات دینے کی اپیل کی۔